اتوار 24 محرم 1447 - 20 جولائی 2025
اردو

نجاست کو دھوتے ہوئے اسے زائل کرنے کی نیت کرنا شرط نہیں ہے۔

134495

تاریخ اشاعت : 14-06-2025

مشاہدات : 7

سوال

بسا اوقات جب میری مذی خارج ہوتی ہے تو میں غسل کرنے کے لیے جاتا ہوں اور پھر آلہ تناسل اور اپنے خصیے دھوتا ہوں، لیکن انہیں دھوتے وقت میں دل میں یہ نیت نہیں کرتا کہ میں مذی دھو رہا ہوں، تو کیا مجھے دوبارہ سے جسم کے اعضائے مخصوصہ دھونے پڑیں گے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جسم یا لباس یا کسی بھی جگہ سے نجاست دھونے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ نجاست دھل جانے سے نجاست زائل ہو جاتی ہے، چاہے نجاست دھونے کا عمل کوئی مکلف شخص کرے یا کوئی بھی چیز کرے تو وہ جگہ پاک صاف ہو جائے گی۔

اس بنا پر:

جسم سے نجاست زائل کرنے کے لیے نجاست دھونے کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ صرف نجاست زائل کرنا ضروری ہے، چاہے اس کی نیت نہ بھی کی جائے۔

جیسے کہ "الموسوعة الفقهية" (29/95) میں ہے کہ:
"فقہائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نجاست پاک کرنے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی؛ چنانچہ نجاست زائل کرنے کے لیے نیت شرط نہیں ہے، نیز نیت کے بغیر بھی اگر نجاست زائل کر دی جائے تو وہ جگہ پاک ہو جائے گی۔" ختم شد

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب