اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

نجاست کو دھوتے ہوئے اسے زائل کرنے کی نیت کرنا شرط نہیں ہے۔

14-06-2025

سوال 134495

بسا اوقات جب میری مذی خارج ہوتی ہے تو میں غسل کرنے کے لیے جاتا ہوں اور پھر آلہ تناسل اور اپنے خصیے دھوتا ہوں، لیکن انہیں دھوتے وقت میں دل میں یہ نیت نہیں کرتا کہ میں مذی دھو رہا ہوں، تو کیا مجھے دوبارہ سے جسم کے اعضائے مخصوصہ دھونے پڑیں گے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جسم یا لباس یا کسی بھی جگہ سے نجاست دھونے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ نجاست دھل جانے سے نجاست زائل ہو جاتی ہے، چاہے نجاست دھونے کا عمل کوئی مکلف شخص کرے یا کوئی بھی چیز کرے تو وہ جگہ پاک صاف ہو جائے گی۔

اس بنا پر:

جسم سے نجاست زائل کرنے کے لیے نجاست دھونے کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ صرف نجاست زائل کرنا ضروری ہے، چاہے اس کی نیت نہ بھی کی جائے۔

جیسے کہ "الموسوعة الفقهية" (29/95) میں ہے کہ:
"فقہائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نجاست پاک کرنے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی؛ چنانچہ نجاست زائل کرنے کے لیے نیت شرط نہیں ہے، نیز نیت کے بغیر بھی اگر نجاست زائل کر دی جائے تو وہ جگہ پاک ہو جائے گی۔" ختم شد

واللہ اعلم

نجاست دور کرنا
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔