اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

دو رکعت نفل چار قسم کے نوافل کی نیت سے ادا کرتا ہے، تو کیا اس طرح عمل کرنا درست ہے؟

24-07-2025

سوال 266285

کبھی ایسا ہوتا ہے کہ میں فرض نماز کے بعد کی سنتیں ادا نہیں کر پاتا، اور وہ مجھے اس وقت یاد آتی ہیں جب اگلی نماز کی اذان ہو چکی ہوتی ہے۔ تو کیا میں اذان اور اقامت کے درمیان دو رکعت ادا کرتے ہوئے چار نیتیں اکٹھی کر سکتا ہوں: تحیۃ المسجد، سنتِ وضو، دو اذانوں کے درمیان نوافل، اور سابقہ نماز کی فوت شدہ بعد والی سنتیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب مختلف نوافل کی ادائیگی کا طریقہ ایک ہو، یعنی وہ رکوع و سجود والی دو رکعتیں ہوں، تو ان کے درمیان نیت کو جمع کرنا (یعنی ایک نماز کے ذریعے متعدد نوافل کا ثواب حاصل کرنا) شرعاً درست ہے، بشرطیکہ:

  1. وہ تمام عبادات ایسی ہوں جو بذاتِ خود مقصود نہ ہوں، بلکہ محض نماز کی صورت میں مشروع ہوں۔
  2. یا ان میں سے ایک عبادت بذاتِ خود مقصود ہو، اور باقی غیر مقصود ہوں، تب بھی متعدد عبادات کی نیت ایک عبادت میں اکٹھے کرنا درست ہے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’’بعض نفل نمازیں ایسی ہوتی ہیں جو مقصود بالذات ہوتی ہیں، ان میں نیت کا اشتراک جائز نہیں، جبکہ بعض نمازوں میں مقصود صرف نماز ادا کرنا ہوتا ہے، جیسے: سنتِ وضو، تحیۃ المسجد، اذان و اقامت کے درمیان کی سنت، چاشت (ضحیٰ) کی نماز، یا ظہر کی نماز کی سنت مؤکدہ اسی طرح فجر کی نماز کی سنت مؤکدہ۔ ان میں سے کسی بھی ایک کی نیت سے دو رکعت ادا کی جائیں تو دوسری بھی اس نیت کے ساتھ شامل کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ مقصود صرف نماز پڑھنا ہو۔‘‘
(اللقاء المفتوح، مجلس نمبر 25)

لہٰذا:

آپ اذان و اقامت کے درمیان جو دو رکعت ادا کریں، ان میں درج ذیل تمام نوافل کی نیت یکجا کر سکتے ہیں:

کیونکہ سنت مؤکدہ والی رکعتیں اگرچہ مقصود بالذات ہیں ، لیکن باقی تمام نمازیں ایسی ہیں جن میں اصل مطلوب "دو رکعت نماز" ہے۔

شیخ خالد مشیقح فرماتے ہیں:

’’اگر کوئی شخص وضو کر کے مسجد آئے اور دو رکعتیں اس نیت سے پڑھے کہ وہ سنتِ وضو، تحیۃ المسجد اور سنتِ مؤکدہ (راتبہ) ہوں، تو اس کی نیت کے اعتبار سے اسے تینوں نمازوں کا اجر حاصل ہو گا۔ یہی نیت کی برکت ہے۔‘‘
(العقد الثمین، ص 161، ترتیب الشاملہ)

اسی طرح، اگر کوئی شخص چاشت کے وقت دو رکعت پڑھے اور نیت کرے کہ یہ تحیۃ الوضو بھی ہے، تو وہ دونوں عبادات کا اجر پا لے گا۔

واللہ اعلم

نفل نماز
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔